Presentation is loading. Please wait.

Presentation is loading. Please wait.

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَنفِقُواْ مِمَّا رَزَقْنَاكُم مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَّ بَيْعٌ فِيهِ وَلاَ خُلَّةٌ وَلاَ شَفَاعَةٌ وَالْكَافِرُونَ

Similar presentations


Presentation on theme: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَنفِقُواْ مِمَّا رَزَقْنَاكُم مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَّ بَيْعٌ فِيهِ وَلاَ خُلَّةٌ وَلاَ شَفَاعَةٌ وَالْكَافِرُونَ"— Presentation transcript:

1 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَنفِقُواْ مِمَّا رَزَقْنَاكُم مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَّ بَيْعٌ فِيهِ وَلاَ خُلَّةٌ وَلاَ شَفَاعَةٌ وَالْكَافِرُونَ هُمُ الظَّالِمُونَ O (البقرۃ: ۲۵۴)

2 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَنفِقُواْ مِمَّا رَزَقْنَاكُم مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَّ بَيْعٌ فِيهِ وَلاَ خُلَّةٌ وَلاَ شَفَاعَةٌ وَالْكَافِرُونَ هُمُ الظَّالِمُونَO (البقرۃ: ۲۵۴) اے ایمان والو! جو مال و متاع ہم نے تمہیں بخشا ہے تم اس میں سے (ہماری راہ میں ہمارے حکم کے مطابق) خرچ کرؤ، قبل اس کے کہ(قیامت کا) وہ دن آجائےجس میں نہ کوئی خریدوفروخت ہو سکے گی، نہ کسی کی دنیوی دوستی کام آئے گی، اور نہ کوئی سفارش (کسی قابل سزا مجرم کو بچا سکے گی)۔ اور نہ ماننے والے ہی اصلی ظالم ہیں (جن کو قیامت کے دن اپنے ظلم کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا)۔

3 وَفِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ (الذریت: ۱۹)
وَفِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ (الذریت: ۱۹)

4 وَفِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ (الذریت: ۱۹)
وَفِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ (الذریت: ۱۹) اور ان کے مالوں میں سائل اور محروم کے لیے حق ہے

5 وَسَيُجَنَّبُهَا الْأَتْقَى ، الَّذِي يُؤْتِي مَالَهُ يَتَزَكَّى
وَسَيُجَنَّبُهَا الْأَتْقَى ، الَّذِي يُؤْتِي مَالَهُ يَتَزَكَّى (اللیل: ۱۷۔۱۸)

6 وَسَيُجَنَّبُهَا الْأَتْقَى ، الَّذِي يُؤْتِي مَالَهُ يَتَزَكَّى
وَسَيُجَنَّبُهَا الْأَتْقَى ، الَّذِي يُؤْتِي مَالَهُ يَتَزَكَّى (اللیل: ۱۷۔۱۸) اور اس آتش دوزخ سے وہ شخص دور رکھا جائے گاجو اپنا مال راہ خدا میں اس لیے دیتا ہو کہ اس کی روح اور دل کو پاکیزگی حاصل ہو۔

7 اسلامی معیشت کے دو بڑے اصول:

8 اسلامی معیشت کے دو بڑے اصول:
۱۔ اصول امانتداری

9 اسلامی معیشت کے دو بڑے اصول:
۱۔ اصول امانتداری ۲۔ اصول ملکیت

10

11

12

13

14 ۲۔ اصول ملکیت

15 ۲۔ اصول ملکیت

16 اسلام میں نجی ملکیت کا تصور

17 اسلام میں نجی ملکیت کا تصور
ملکیت سے متعلق قرآن کا اصل الاصول

18 اسلام میں نجی ملکیت کا تصور
ملکیت سے متعلق قرآن کا اصل الاصول آسمانوں اور زمین میں جو کچھ بھی ہے، اللہ نے پیدا کیا ہے، لہذا وہی اس کا مالک و وارث ہے

19 وَمَا لَكُمْ أَلَّا تُنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ ط وَلِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ (الحدید: ۱۰)

20 وَمَا لَكُمْ أَلَّا تُنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ ط وَلِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ (الحدید: ۱۰) آخر تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے، حالانکہ آسمانوں اور زمین کی میراث تو صرف اللہ ہی کے لیے ہے۔

21 ہر مسلمان، امیر غریب پر صدقہ لازم ہے
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ہر مسلمان پر صدقہ لازم ہے۔ لوگوں نے عرض کیا: اگر کسی آدمی کے پاس صدقہ کرنے کے لیے کچھ نہ ہو تو وہ کیا کرئے؟ فرمایا: اپنے دست و بازو سے محنت کرئے اور کمائے، پھر ا س سے خود بھی فائدہ اٹھائے اور صدقہ بھی کرئے۔ عرض کیا گیا: اگر وہ یہ نہ کرسکتا ہو تو کیا کرئے؟ فرمایا: کسی پریشاں حال محتاج کا کوئی کام کر کے اس کی مدد ہی کر دے۔ (یہ بھی ایک طرح کا صدقہ ہے)۔

22 ہر مسلمان، امیر غریب پر صدقہ لازم ہے
رسول اللہﷺ نے فرمایا: عرض کیا گیا: اگر وہ یہ بھی نہ کر سکے تو کیا کرئے؟ فرمایا: تو اپنی زبان سے لوگوں کو بھلائی اور نیکی کے لیے کہے۔ عرض کیا گیا: اگر وہ یہ بھی نہ کر سکے تو کیا کرئے؟ فرمایا: کم از کم اپنے آپ کو شر سے روکے رکھے، یہ بھی اس کے لیے ایک طرح کا صدقہ ہے۔ (بخاری و مسلم)


Download ppt "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَنفِقُواْ مِمَّا رَزَقْنَاكُم مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَّ بَيْعٌ فِيهِ وَلاَ خُلَّةٌ وَلاَ شَفَاعَةٌ وَالْكَافِرُونَ"

Similar presentations


Ads by Google