Presentation is loading. Please wait.

Presentation is loading. Please wait.

سبق نمبر 1 تعارف Introduction.

Similar presentations


Presentation on theme: "سبق نمبر 1 تعارف Introduction."— Presentation transcript:

1 سبق نمبر 1 تعارف Introduction

2 زبان کو سیکھنے کے دو طریقے
Inductive Method Conductive Method

3 مشق کے ساتھ + قرآن کا مطالعہ
Conductive Method Grammar اسم (واحد،جمع، مذکر، مؤنث وغیرہ) اور فعل (صیغہ، جنس، زمانہ) کا درست استعمال Vocabulary مشق کے ساتھ + قرآن کا مطالعہ

4 حروفِ تہجی + حرکات و اعراب = لفظ
حروفِ تہجی و حرکات 28/29 حروفِ تہجی کی تعداد: -َ ، -ِ ، -ُ ، -ً ، -ٍ ، -ٌ ، -ۡ ، -ٰ ، -ٖ ، -ٗ حرکات و اعراب: حروفِ تہجی + حرکات و اعراب = لفظ

5 لفظ با معنی کلمہ (Parts of Speech) بے معنی مہمل

6 کلمہ (Parts of Speech) اسم (Noun) فعل (Verb) حرف (Particle)
اسم اس کلمہ کو کہتے ہیں جس سے کسی چیز، جگہ یا آدمی کا نام یا اس کی صفت ظاہر ہو۔ مثلاً رَجُلٌ (مرد)، حَامِدٌ (خاص نام)، طَیِّبٌ (اچھا) ایسا کلمہ بھی اسم ہوتا ہے جس کے معنی میں کوئی کام کرنے کا مفہوم ہو لیکن اس میں تینوں زمانوں میں سے کوئی زمانہ نہ پایا جاتا ہو۔ مثلاً جانا، کھانا، پڑھنا فعل (Verb) فعل وہ کلمہ ہے جس سےکسی کام کا کرنا یا ہونا ظاہر ہو اور اس میں تینوں زمانوں ماضی، حال، مستقبل میں سے کوئی زمانہ بھی پایا جائے۔ مثلاً اس نےمارا، وہ گیا، وہ پیتا ہے یا پیے گا حرف (Particle) حرف وہ کلمہ ہے جو اپنے معنی واضح کرنے کے لیے کسی دوسرے کلمہ کا محتاج ہو یعنی کسی اسم یا فعل سے ملے بغیر اس کے معنی واضح نہ ہوں۔مثلاً سے، طرف، کی

7 اسم Noun حالت Case رفع، نصب، جر جنس Gender مذکر، مؤنث عدد Number واحد، تثنیہ، جمع وسعت/قسم Kind نکرہ، معرفہ

8 سبق نمبر 2 حالت Case

9 حالت کو سمجھنے کے لیے چند مثالیں
حامد نے محمود کو مارا۔ لڑکا قرآن پڑھتا ہے۔ استاد نے ایک کتاب لکھی۔ حامد نےلڑکے کی کتاب پڑھی۔

10 اسم کی حالت رفع (فاعلی) Nominative نصب (مفعولی) Objective جر (اضافی)
Possessive اردو میں رفع، نصب اور جر کی پہچان ( نے، کو ، کا، کی وغیرہ)۔ عربی زبان میں یہ پہچان اسم کے آخری حرف کی حرکت (اعرابی حالت) سے ہوتی ہے۔

11 اسم کی اقسام معرب منصرف معرب غیر منصرف مبنی

12 معرب منصرف معرب منصرف -ٌ -ًا -ٍ رفع نصب جر کِتَابٌ، مُحَمَّدٌ
80-85 فیصد الفاظ اسماء کا آخری حصہ رفع، نصب اور جر تینوں حالتوں میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ معرب منصرف رفع نصب جر -ًا کِتَابٌ، مُحَمَّدٌ کِتَابًا، مُحَمَّدًا کِتَابٍ، مُحَمَّدٍ

13 معرب منصرف اسماء کی گردان
حالتِ رفع معنی حالتِ نصب حالتِ جر مُحَمَّدٌ نام ہے مُحَمَّدًا مُحَمَّدٍ شَیْءٌ چیز شَیْئًا شَیْءٍ جَنَّةٌ باغ جَنَّةً جَنَّةٍ بِنْتٌ لڑکی بِنْتًا بِنْتٍ سَمَآءٌ آسمان سَمَآءً سَمَآءٍ سُوْ ءٌ برائی سُوْ ءًا سُوْ ءٍ

14 معرب منصرف اسماء کے قواعد
جس اسم پر حالتِ نصب میں دو زبر( -ً )آتے ہیں، اس کے آخر میں ایک الف بڑھا دیا جاتا ہے مثلاً مُحَمَّدٌ سے مُحَمَّدً لکھنا غلط ہے بلکہ مُحَمَّدًا لکھا جائے گا۔ اس قاعدہ کے دو استثناء ہیں۔ جس لفظ کا آخری حرف گول ة یعنی تائے مربوطہ ہو اس پر دو زبر لکھتے وقت الف کا اضافہ نہیں ہوگا مثلاً جَنَّتًا لکھنا غلط ہے، اسے جَنَّةً لکھا جائے گا۔ بِنْتٌ کا لفظ گول 'ة' پر نہیں بلکہ لمبی 'ت' (تائے مبسوطہ) پر ختم ہورہا ہے۔ اس لیے اس پر استثناء کا اطلاق نہیں ہوگا اور حالتِ نصب میں اس پر دو زبر لکھتے وقت الف کا اضافہ کیا جائے گا۔ جو لفظ الف کے ساتھ ہمزہ پر ختم ہوا س کے آخر میں بھی الف کا اضافہ نہیں ہوگا مثلاً سَمَاءٌ سے سَمَاءً ۔ شَیْءٌ کا لفظ بھی ہمزہ پر ختم ہورہا ہے لیکن اس سے قبل الف نہیں بلکہ "ی"ہے اس لیے اس پر دو زبر لگاتے وقت الف کا اضافہ کیا گیا ہے یعنی شَیْ ءٌ سے شَیْئًا۔

15 معرب غیرمنصرف معرب غیر منصرف -ُ -َ رفع نصب جر سُلَیۡمَانُ، عَائِشَۃُ
12-13 فیصد آخری حرف تینوں حالتوں میں نہیں بدلتا بلکہ وہ صرف دو شکلیں اختیار کرتے ہیں معرب غیرمنصرف رفع نصب جر سُلَیۡمَانُ، عَائِشَۃُ سُلَیۡمَانَ، عَائِشَۃَ

16 معرب غیر منصرف اسماء کی گردان
حالتِ رفع معنی حالتِ نصب حالتِ جر اِبْرَاھِیْمُ مرد کا نام اِبْرَاھِیْمَ مَکَّةُ شہر کا نام مَکَّةَ مَرْیَمُ عورت کا نام مَرْیَمَ اِسْرَائِیْلُ حضرت یعقوب ؑ کا لقب اِسْرَائِیْلَ اَحْمَرُ سرخ اَحْمَرَ اَسْوَدُ سیاہ اَسْوَدَ

17 معرب غیر منصرف اسماء کے قواعد
غیر منصرف اسماء کی نصب اور جر ایک ہی شکل میں آتی ہے۔ مثلاً اِبْرَاھِیْمُ حالتِ رفع سے حالتِ نصب میں اِبْرَاھِیْمَ ہوگیا لیکن حالتِ جرمیں اِبْرَاھِیْم ِنہیں ہوا بلکہ اِبْرَاھِیْمَ ہی رہا۔ اسی غیر منصرف اسماء کے آخری حرف پر حالتِ رفع میں ایک پیش(-ُ)اور نصب اور جر دونوں حالتوں میں صرف ایک زبر (-َ)آتی ہے۔ لہٰذا ایک زبر (-َ)لکھتے وقت الف کا اضافہ نہیں ہوتا۔ یہ قاعدہ صرف دو زبر(-ً)کے لیے مخصوص ہے۔ عربی میں عورتوں ، شہروں اور ملکوں کے نام عام طور پر غیر منصرف ہوتے ہیں۔

18 مبنی مبنی 2-3 فیصد تینوں حالتوں میں ایک جیسے رہتے ہیں - رفع نصب جر
مُوۡسٰی، ہُدًی

19 مبنی اسماء کی گردان حالتِ رفع معنی حالتِ نصب حالتِ جر ھٰذَا اَلَّذِیْ
یہ (مذکّر) اَلَّذِیْ جو کہ (مذکّر) تِلْکَ وہ (مؤنّث) عِیۡسٰی پیغمبر کا نام حُسۡنٰی اچھائی

20 مُنَافِقٌ، مَدِیۡنَۃٌ، کِتَابٌ، مُعَلِّمًا، بَیۡتٍ، اِبۡرَاھِیۡمُ
حرکات و اعراب کا فرق زبر ‘ زیر‘ پیش وغیرہ کو کہتے ہیں۔ حرکات کسی بھی اسم کے آخری حصّے کی تبدیلی جس سے اس کی حالت (رفع، نصب، جر) کاپتہ چلتا ہے  اسے اعراب کہتے ہیں۔ اعراب: مُنَافِقٌ، مَدِیۡنَۃٌ، کِتَابٌ، مُعَلِّمًا، بَیۡتٍ، اِبۡرَاھِیۡمُ

21 سبق نمبر 3 جنس Gender

22 اسم Noun حالت Case جنس Gender عدد Number وسعت/قسم Kind

23 غیر حقیقی (Non-Living)
جنس حقیقی (Living) مذکر اَبٌ (باپ) اَخٌ (بھائی) رَجُلٌ (مرد) وَلَدٌ (لڑکا) اِبِلٌ (اونٹ) مؤنث اُمٌّ (ماں) اُخْتٌ (بہن) اِمْرَأَ ةٌ (عورت) بِنۡتٌ (لڑکی) نَاقَةٌ (اونٹنی) غیر حقیقی (Non-Living) کِتَابٌ (کتاب) قَلَمٌ (قلم) شَجَرٌ (درخت) حِجْرٌ (پتھر) ۱۔ علامتی/قیاسی -تائے مربوطہ - الف ممدودہ -الف مقصورہ ۲۔ سماعی

24 حقیقی جنس (مذکر اور مؤنث) کے متعلق دنیا کی کسی زبان میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔
غیر حقیقی جنس کے متعلق دنیا کی مختلف زبانوں میں اختلافات ہیں۔

25 قواعد برائے غیر حقیقی جنس
It is Masculine till proved otherwise (ہر غیر حقیقی اسم مذکر ہے جب تک کہ اس کا موٴنث ہونا ثابت نہ ہو)۔ عربی میں مذکر کے لئے کوئی خاص علامت نہیں ہوتی۔ علامتی / قیاسی مؤنث: عربی میں مؤنث الفاظ کو چند علامات کی وجہ سے پہچانا جاسکتا ہے: اسم کے آخر میں گول ”ة“ ہو۔ مثلاً: جَنَّةٌ، اٰیَةٌ، سُوْرَةٌ، صَالِحَةٌ اکثر الفاظ کو مونث بنانے کا طریقہ بھی یہی ہے۔ مذکر لفظ کے آخری حرف پر-َ لگا کر آگے گول ”ة“ کا اضافہ کردیتے ہیں۔مثلاً: عَابِدٌ سے عَابِدَةٌ ، عالِمٌ سے عَالِمَةٌ، مُؤۡمِنٌ سے مُؤۡمِنَةٌ اسم کے آخر میں ”–َاءُ “الف ممدودہ ہو۔ مثلاً: بَیْضَاءُ (سفید)، حَمْرَاءُ (سرخ)، صَفْرَاءُ (پیلا) اسم کے آخر میں” –ٰی “الف مقصورہ ہو ۔ مثلاً: صُغْرٰی، کُبْرٰی، حُسْنٰی ، اُوْلٰی

26 قواعد برائے غیر حقیقی جنس
سماعی مونث : اس کا کوئی اصول نہیں ہے۔ ہمیں سُن کرمعلوم ہوتا ہے کہ عرب اسے مؤنث مانتے ہیں۔ ہواؤں کے نام (رِیْحٌ، سَرْسَرٌ، حَاصِبٌ) قبائل کے نام (قُرَیْشٌ، اَوْسٌ، خَزْرَجٌ ) دوزخ کے نام (نَارٌ، جَہَنَّمُ، سَقَرٌ) ملکوں / شہروں کے نام (اَلرُّوْمُ ، بَکَّةُ، مَدِیْنَةٌ) شرابوں کے نام (خَمْرٌ، رَحِیْقٌ) حروفِ تہجی (ا، ب، ت) انسانی جسم کے وہ اعضاء جو جوڑوں کی صورت میں ہیں (یَدٌ، رِجْلٌ، اُذُنٌ)

27 چند مؤنثِ سماعی اسماء اَرْضٌ زمین سَمَاءٌ آسمان شَمۡسٌ سورج حَرْبٌ
لڑائی رِیْحٌ ہوا دَارٌ گھر نَارٌ آگ نَفْسٌ جان سَبِیۡلٌ راستہ

28 اسم کی گردان حالتِ رفع حالتِ نصب حالتِ جر مذکّر کَافِرٌ کَافِرًا
حالتِ رفع حالتِ نصب حالتِ جر مذکّر کَافِرٌ کَافِرًا کَافِرٍ مؤنّث کَافِرَةٌ کَافِرَةً کَافِرَةٍ حَسَنٌ حَسَنًا حَسَنٍ حَسَنَةٌ حَسَنَةً حَسَنَةٍ مؤنّث (سماعی) نَفْسٌ نَفْسًا نَفْسٍ

29 سبق نمبر 4 عدد Number

30 اسم Noun حالت Case جنس Gender عدد Number وسعت/قسم Kind

31 عدد واحد (ایک) Singular دو Dual جمع (دو سے زیادہ) Plural

32 حالتِ رفع حالتِ نصب وجر تثنیہ کے قواعد
واحد اسم کے آخری حرف پر زبر(-َ) لگا کر آگے (-َانِ) کا اضافہ کردیتے ہیں۔ مُسۡلِمٌ – مُسۡلِمَ – مُسۡلِمَانِ کَافِرٌ - کَافِرَ - کَافِرَانِ حالتِ نصب وجر واحد اسم کے آخری حرف پر زبر(-َ) لگا کر آگے (-َ یْنِ) کا اضافہ کردیتے ہیں۔ مُسۡلِمٌ – مُسۡلِمَ – مُسۡلِمَیۡنِ کَافِرٌ - کَافِرَ - کَافِرَیۡنِ

33 تثنیہ کی گردان -َ انِ - َ یْنِ -َ یْنِ کِتَابٌ کِتَابَانِ کِتَابَیْنِ
واحد تثنیہ رفع نصب جر -َ انِ - َ یْنِ -َ یْنِ کِتَابٌ کِتَابَانِ کِتَابَیْنِ جَنَّةٌ جَنَّتَانِ جَنَّتَیْنِ مُسْلِمٌ مُسْلِمَانِ مُسْلِمَیْنِ مُسْلِمَةٌ مُسْلِمَتَانِ مُسْلِمَتَیْنِ

34 جمع کی اقسام واحد اسم ٹوٹ یا بالکل بدل جاتا ہے واحد اسم سالم رہتا ہے
جمع سالم (Standard Plural) واحد اسم سالم رہتا ہے لفظ کے آخر میں چند حروف کا اضافہ Book – Books Mango - Mangoes جمع مکسر (Broken Plural) واحد اسم ٹوٹ یا بالکل بدل جاتا ہے بنانے کا کوئی اصول نہیں ہے (معرب) Knife – Knives Tooth - Teeth

35 (Standard Masculine Plural ) (Standard Feminine Plural)
جمع سالم کے قواعد جمع سالم مذکر (Standard Masculine Plural ) رفع میں واحد اسم کے آخری حرف پر پیش(-ُ) لگا کر آگے (وْنَ) کا اضافہ کردیتے ہیں نصب/جر میں واحد اسم کے آخری حرف پر زیر(-ِ) لگا کر آگے (یْنَ) کا اضافہ کردیتے ہیں۔ جمع سالم مؤنث (Standard Feminine Plural) رفع میں واحد اسم کے آخرسے گول ’ة‘ ہٹا کر آگے (اتٌ) کا اضافہ کردیتے ہیں۔ نصب/جر میں واحد اسم کے آخرسے گول ’ة‘ ہٹا کر آگے (اتٍ) کا اضافہ کردیتے ہیں۔

36 (Standard Masculine Plural ) (Standard Feminine Plural)
جمع سالم کے قواعد جمع سالم مذکر (Standard Masculine Plural ) -ُوْنَ ، -ِیْنَ ، -ِیْنَ مُسْلِمٌ – مُسۡلِمُ - مُسْلِمُوْنَ مُسۡلِمٌ – مُسۡلِمِ - مُسْلِمِیْنَ جمع سالم مؤنث (Standard Feminine Plural) -َاتٌ ، -َاتٍ ، -َاتٍ مُسْلِمَةٌ – مُسۡلِمَ - مُسْلِمَاتٌ مُسۡلِمَۃٌ – مُسۡلِمَ -مُسْلِمَاتٍ

37 جمع سالم مذکر کی گردان -ُ وۡنَ -ِ یْنَ مُسْلِمٌ مُسْلِمُوْنَ
واحد جمع مذکر سالم رفع نصب جر -ُ وۡنَ -ِ یْنَ مُسْلِمٌ مُسْلِمُوْنَ مُسْلِمِیْنَ نَجَّارٌ نَجَّارُوْنَ نَجَّارِیْنَ خَیَّاطٌ خَیَّاطُوْنَ خَیَّاطِیْنَ فَاسِقٌ فَاسِقُوْنَ فَاسِقِیْنَ

38 جمع سالم مؤنث کی گردان -َ اتٌ -َ اتٍ مُسْلِمَةٌ مُسْلِمَاتٌ
واحد جمع مؤنث سالم رفع نصب جر -َ اتٌ -َ اتٍ مُسْلِمَةٌ مُسْلِمَاتٌ مُسْلِمَاتٍ نَجَّارَةٌ نَجَّارَاتٌ نَجَّارَاتٍ فَاسِقَةٌ فَاسِقَاتٌ فَاسِقَاتٍ خَیَّاطَۃٌ خَیَّاطَاتٌ خَیَّاطَاتٍ

39 کس قسم کے اسماء اس صورت میں آتے ہیں
صورتِ اعراب صورتِ اعراب کس قسم کے اسماء اس صورت میں آتے ہیں رفع نصب جر 1 -ًا معرب منصرف۔ واحد اور جمع مکسر (مذکر و مؤنث) 2 معرب غیر منصرف۔ واحد اور جمع مکسر (مذکر و مؤنث) 3 -َ انِ -َ یْنِ صرف تثنیہ(مذکر و مؤنث) 4 -ُ وْنَ -ِ یْنَ صرف جمع مذکر سالم 5 -َ ات ٌ -َ اتٍ صرف جمع مؤنث سالم اعراب بالحرکۃ اعراب بالحروف

40 گردان (9 شکلیں) رفع نصب جر مذکر واحد مُسْلِمٌ مُسْلِمًا مُسْلِم ٍ
تثنیہ مُسْلِمَانِ مُسْلِمَیْنِ جمع مُسْلِمُوْنَ مُسْلِمِیْنَ مؤ نّث مُسْلِمَةٌ مُسْلِمَةً مُسْلِمَةٍ مُسْلِمَتَانِ مُسْلِمَتَیْنِ مُسْلِمَاتٌ مُسْلِمَاتٍ

41 گردان (9 شکلیں) رفع نصب جر مذکر غیر حقیقی واحد کِتَابٌ کِتَابًا
کِتَابٍ تثنیہ کِتَابَانِ کِتَابَیْنِ جمع کُتُبٌ کُتُبًا کُتُبٍ مؤ نّث غیر حقیقی جَنَّةٌ جَنَّةً جَنَّةٍ جَنَّتَانِ جَنَّتَیْنِ جَنَّاتٌ جَنَّاتٍ

42 سبق نمبر 5 وسعت / قسم Kind

43 اسم Noun حالت Case جنس Gender عدد Number وسعت/قسم Kind

44 اسم معرفہ (Proper Noun)
وسعت اسم نکرہ (Common Noun) وہ اسم جس کی پہچان حاصل نہ ہو (عام نام) "ایک لڑکا آیا ہے"۔ اسمِ نکرہ کی کچھ علامتیں : "ایک"،"کوئی"،"کچھ"، "بعض"،"چند" اسم معرفہ (Proper Noun) وہ اسم جس سے پہلے سے تعارف حاصل ہو (خاص نام)

45 1. اسم ذات: کسی جاندار یا بے جان چیز کی جنس کا نام
اسم نکرہ 1. اسم ذات: کسی جاندار یا بے جان چیز کی جنس کا نام اِنْسَانٌ، بَلَدٌ ، فَرَسٌ ، حَجَرٌ 2. اسم صفت: جو کسی کی صفت کو ظاہرکرے حَسَنٌ ، طَیَّبٌ صَالِحٌ ، سَھْلٌ

46 1. اسم علم: کسی چیز کا ذاتی یا انفرادی نام
اسم معرفہ 1. اسم علم: کسی چیز کا ذاتی یا انفرادی نام حَامِدٌ، بُغْدَادٌ، بَاکِسْتَانُ 2. اسم ضمیر : وہ الفاظ جو کسی نام /اسم کی جگہ استعمال ہو ھُو، ھِیَ،اَنْتَ 3. اسم اشارہ: وہ الفاظ جو کسی چیز کی طرف اشارہ کریں ھٰذَا، ذٰلِکَ

47 4. اسم موصولہ : دو جملوں کو ملانے کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔
اسم معرفہ 4. اسم موصولہ : دو جملوں کو ملانے کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ اَلَّذِیْ (جوکہ۔مذکر)، اَلَّتِیْ (جوکہ۔ مونث) 5. معرف باللّام: نکرہ اسم کو لام لگا کر معرفہ بنانا۔ کِتَابٌ … اَلْکِتَابُ ، قَلَمٌ … اَلْقَلَمُ

48 معرف باِللاّم (اَلْ) کے قواعد
معرب اسماء کی تنوین ختم ہوجاتی ہے۔ کِتَابٌ … اَلْکِتَابُ غیر منصرف اسماء حالتِ جر میں زیر قبول کر لیتے ہیں۔ اَلْمَسَاجِدُ … اَلْمَسَاجِدَ … اَلْمَسَاجِدِ پڑھتے ہوئے حروف شمسی اور حروف قمری کا خیال رکھا جاتا ہے۔


Download ppt "سبق نمبر 1 تعارف Introduction."

Similar presentations


Ads by Google