Presentation is loading. Please wait.

Presentation is loading. Please wait.

ایک گاۓ اور بکری علامہ اقبال کیسٹرل.

Similar presentations


Presentation on theme: "ایک گاۓ اور بکری علامہ اقبال کیسٹرل."— Presentation transcript:

1 ایک گاۓ اور بکری علامہ اقبال کیسٹرل

2

3 کیوں بڑی بی!مزاج کیسے ہیں!

4 خیر اچھے ہیں۔۔۔کٹ رہی ہے بری بھلی اپنی ہے مصیبت میں ‌زندگی اپنی

5 اپنی قسمت بری ہے’ کیا کہیے!
جان پر آ بنی ہے ‘ کیا کہیے! اپنی قسمت بری ہے’ کیا کہیے!

6 دیکھتی ہوں خدا کی شان کو میں رو رہی ہوں بروں کی جان کو میںر

7 ‍‍‎‏زور چلتا نہیں غریبوں کا
پیش آیا لکھا نصیبوں کا

8 ‍‍‎‏آدمی سے کوئ بھلا نہ کرے اس سے پالا پڑے’خدا نہ کرے!

9 دودھ کم دوں تو بڑی بڑاتا ہے ہوں جو دبلی، تو بیچ کھاتا ہے

10 ہتھکنڈوں سے غلام کرتا ہے
کن فریبوں سے رام کرتا ہے

11 اس کے بچوں کو پالتی ہوں میں دودھ سے جان ڈالتی ہوں میں
اس کے بچوں کو پالتی ہوں میں دودھ سے جان ڈالتی ہوں میں

12 بدلے نیکی کے يہ برائ ہے ميرے اللہ! تری دہائ ہے!!

13 ایسا گلہ نہیں اچھا۔۔ بات سچی ہے بے مزا لگتی میں کہوں گی مگر خدا لگتی

14 یہ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا یہ ہری گھاس اور یہ سایا

15 ایسی خوشیاں ہمیں نصیب کہاں! یہ کہاں’ بے زباں ش[غریب کہاں!
یہ کہاں’ بے زباں ش[غریب کہاں!

16 یہ مزے آدمی کے دم سے ہیں لطف سارے اسی کے دم سے ہیں

17 قید ہم کو بھلی، کہ آزادی؟
اس کے دم سے ہے اپنی آبادی قید ہم کو بھلی، کہ آزادی؟

18 سو طرح کا بنوں میں ہے کھٹکا
واں کی گزران سے بچاۓ خدا!

19 ہم پہ احسان ہے بڑا اس کا ہم کو زیبا نہیں گلہ اس کا

20 قدرت آرام کی اگر سمجھو آدمی کا کبھی گلہ نہ کرو

21 یوں تو چھوٹی ہےذات بکری کی
دل کو لگتی ہے بات تمہاری

22 شکریہ!!!


Download ppt "ایک گاۓ اور بکری علامہ اقبال کیسٹرل."

Similar presentations


Ads by Google